حررہ العبد محمودغفرلہٗ دارالعلوم دیوبند
فساد معاشرہ کے وقت علماء کی ذمہ داری
سوال:۔ آ ج کے معاشرہ میں بہت سی ایسی چیزیں ضروریات میں شامل ہیں کہ جن کو شرعاً ضروریات میں شامل کرنا تامل ہوتاہے،مگررواج میں ضروریات میں داخل ہیں،مثلاً لباس کے مسئلہ میں شرعاً ستر پوشی کی حدتک ضرورت ہے ،اس میں لباس کی وضع قطع وغیرہ کو کوئی دخل نہیں مگر رواج میں اپنے وقار کے مطابق کپڑا پہنناپڑتاہے،اسی طرح طعام وغیرہ اورزندگی کی دوسری ضروریات میں کہ اس کے ملحوظ رکھنے پرانسان مجبور ہوتاہے،اوراگر ایسا نہ کرے توذلیل اورحقیر کہلائے قرون اولیٰ کے لوگوں کی معاشرت اگرعقلاً محال نہیں تو عملاً ناممکن ضرور ہے، دیندارلوگوں میں بھی یہ چیزضروری ہے ،اور روز مرہ کے شواہد ثبوت ہیں ،علاوہ ازیں لباس طعام وغیرہ کے سلسلہ میں کچھ باتیں ایسی بھی ہیں جن کو آج کل قویٰ برداشت نہیں کرسکتے ، جدید معاشرت اورتعلیم سے دور رہتے ہیں،مسلمان اچھوت ہوکر رہ جائیں گے،اورآج کل جدید تعلیم کے لئے روپئے کی ضرورت